جہاںایک طرف فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیاری کر رہی ہے وہیں اوسلو اتھارٹی کے سفیر مختلف ممالک میں صہیونی تقریبات میں شرکت کر کے ہم آہنگی کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق محمودعباس کے جنوبی افریقا میں سفیر احمد الحلیمہ نے حال ہی میں جنوبی افریا کے شہر جوھانسبرک میں صہیونی طلبہ کی ایک تقریب میں شرکت کی. صہیونی طلبہ کی یہ تنظیم فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے دوران جنوبی افریقا میں مسلسل اسرائیل کا دفاع کرتی رہی ہے. دوسری جانب جنوبی افریقا میں فلسطینی کمیونٹی اور اسرائیل مخالف تنظیموں نے احمد الحلیمہ کی صہیونی تنظیم کی تقریب میں شرکت کو”شرمناک” اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے. جوھانسبرک میں فلسطین یکیجہتی کونسل کے ترجمان لکیک جوزف نے کہا کہ محمود عباس کے سفیر کا ایک ایسی یہودی تنظیم جو غزہ پر اسرائیلی جنگ اور فریڈم فلوٹیلا پر صہیونی جارحیت کی حمایت کرتی ہو کی دعوت پر اس کی تقریب میں شرکت کرنا نہایت شرمناک اقدام ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق جوزف کا کہنا ہے کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سفیر کو یہودی تنظیم نے اپنی تقریب میں شرکت کےلیے مدعو کیا ہے اور انہوں نے شرکت کی حامی بھر لی ہے توہم نے انہیں ایک خط لکھ کر شرکت سے روکنے کا مطالبہ کیا .جوزف نے بتایا کہ انہوں نے اپنے پیغام میں فلسطینی سفیر پر واضح کر دیا تھا کہ وہ ان کا صہیونی تنظیم کی دعوت پر شرکت کرنا مسئلہ فلسطین اور غزہ کے محصورین کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہو گا.تنبیہ کے باوجود محمود عباس اور ان کی اتھارٹی کے سفیر نےفلسطین دشمن تنظیم کی دعوت میں شرکت کی. جس پر انہیں اور جنوبی افریقا میں پوری فلسطینی کمیونٹی کو دکھ ہے.