فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹرعزیز دویک نے کہا ہے کہ جب تک فلسطین میں تمام جماعتوں کے درمیان انتخابات پر اتفاق رائے نہیں ہو جاتا تب تک الیکشن کی تیاری کی کوششیں وقت کا ضیاع ہو گا.ان کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس مفاہمت کے لیے غزہ کا دورہ کریں تو ان کے ساتھ غزہ جانےکے لیے تیار ہوں . فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر نے ان خیالات کا اظہار القدس ٹی وی سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا.انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انتخابات سے زیادہ تمام فلسطینی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے اور ان کے درمیان مفاہمت کرانے ضرورت ہے، جبکہ صدرمحمود عباس اور ان کی جماعت ایک ایسے وقت میں انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں جب ملک میں انتشار کی کیفیت ہے. ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عزیزدویک نے کہا کہ اگر فلسطین کی تمام جماعتیں اس سال انتخابات پر متفق ہو جائیں تو صدرعباس کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے میں پس وپیش سے کام نہیں لینا چاہیے، لیکن موجودہ حالات انتخابات کے نہیں مفاہمت کے متقاضی ہیں. ایک دوسرے سوال کے جواب میں عزیز دویک کا کہنا تھا کہ محمود عباس کو خود کو فلسطینیوں کا صدر قرار دیتے ہیں، اگر وہ واقعی صدر ہیں تو چار سال سے اسرائیل کی معاشی ناکہ بندی کے شکار شہر غزہ کیوں نہیں گئے. انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی معاشی صورت حال کے بارے میں اختیار کردہ بزدلانہ موقف پر بھی تنقید کی. انہوں نے کہا کہ فتح صرف حماس کی وجہ سے اہل غزہ کو انتقام کا نشانہ بنانے کے لیےمعاشی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کرنے سے گریز کر رہی ہے.