فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن محمد دحلان کے حواریوں نے انہیں مستقبل کے فلسطینی صدر کی صورت میں پیش کرنا شروع کر دیا ہے- جنین میں امریکن عرب یونیورسٹی میں ایک کانفرنس میں سٹیج پر لگائے گئے بینرز پر محمد دحلان کی تصویر فلسطینی صدر محمود عباس اور سابق فلسطینی صدر مرحوم یاسرعرفات کی تصویروں کے درمیان لگائی گئی – کانفرنس میں شریک فتح کے کارکنوں نے منتظمین کے اس رویہ پرحیرانی کا اظہار کیا- ان کا کہنا تھاکہ فتح کے متعدد اہم رہنما یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہیں لیکن کبھی ان کی تصویر صدر کی تصویر کے ساتھ نہیں لگائی گئی – محمد دحلان کی صدر کے ساتھ تصویر لگانے کامقصد اس بات کا اظہار کرناہے کہ وہ مستقبل کے فلسطینی صدر ہیں –