مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
بڑے صنعتی ممالک کے گروپ سیون نے زور دیا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کو بغیر کسی مداخلت کے اور بڑے پیمانے پر داخل کیا جانا چاہیے۔
گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ میں امن قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی حمایت کرتا ہے اور تمام متعلقہ فریقین پر زور دیا کہ انسانی امداد کی روانی کو بلا روک ٹوک ممکن بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گروپ آف سیون کے وزرائے خارجہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں پر ابھی بھی عائد پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔
جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان فادِفول نے کہا کہ گروپ سیون اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اس منصوبے کے فوری نفاذ کے لیے منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فادِفول نے اس امر پر زور دیا کہ وقت سب کے لیے تیزی سے گزر رہا ہے اور غزہ میں فوری سکیورٹی ڈھانچے کی ضرورت ہے تاکہ علاقے میں نظام قائم رکھا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ گروپ آف سیون میں جرمنی، امریکہ، فرانس، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور کینیڈا شامل ہیں۔
یہ امر بھی یاد رہے کہ قابض اسرائیل نے گذشتہ سنہ 2023ء کے 7 اکتوبر سے امریکی اور یورپی حمایت کے ساتھ غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرائم سر انجام دیے ہیں، جن میں قتل، بھوک، تباہی، جبری ہجرت اور گرفتاری شامل ہیں، جبکہ بین الاقوامی برادری کی اپیلوں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو بالکل نظر انداز کیا گیا۔
اس اسرائیلی سفاکیت کے دوران 239 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے جن میں اکثریت بچے اور خواتین ہیں، اور 11 ہزار سے زائد لاپتہ ہوئے، اس کے علاوہ لاکھوں فلسطینی بے گھر اور بھوک کا شکار ہوئے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ غزہ کے بیشتر علاقے اور شہر مکمل طور پر تباہ ہوئے اور نقشے سے مٹ گئے۔