یورپ سے امدادی سامان کی بھاری کھیپ لے کرغزہ آنے والے امدادی قافلے “لائف لائن 5″ کے ترجمان اور غزہ کے معاشی محاصرے کے خلاف سرگرم کارکن زاہر بیراوی کا کہنا ہےکہ جب تک غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا وہ چین سے نہیں بھٹیں گے. ان کا کہنا ہے کہ تمام تر مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود غزہ کے معاشی محاصرے کے خاتمے کی تحریک محاصرے کے اختتام تک جاری رہے گی. نماز جمعہ کے بعد غزہ میں ایک مہاجر کیمپ میں شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر غزہ کے امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنےسے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے. دنیا جتنا بھی امدادی قافلوں کو روکنا چاہتی ہے دنیا بھر میں لوگوں کی محصورین غزہ کی امدادی کی خواہش بڑھتی جاتی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام سے یہ ہمارا وعدہ ہے کہ وہ ہم اس وقت تک امدادی اور یکجہتی کی تحریک جاری رکھیں گے جب تک اسرائیل کی پانچ سال سے مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کے اثرات ختم نہیں ہو جاتے. زاہر بیراوی نے کہا کہ وہ دنیا کے 30 ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے امدادی سامان لے کرغزہ آئے ہیں. دنیا اسرائیل کی مسلط کردہ ظالمانہ معاشی ناکہ بندی کو کسی صورت بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے. ترجمان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ دنیا بھرمیں اسرائیل کے خلاف نفرت اور فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے محصورین کے لیے ہمدردی کے جذبات میں اضافہ ہو رہا ہے.انہوں نے کہا کہ امدادی قافلے”لائف لائن 5” کے بعد وہ واپس جا کر آرام سے نہیں بیٹھیں گے بلکہ ازسرنو امدادی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے.