غزہ میں اشیا کے داخلے کی معاون کمیٹی کے فلسطینی عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے محاصرے میں نرمی کے اعلان کے باوجود صہیونی حکام نے غزہ کراسنگ کھولنے سے انکار کر دیا ہے، اسرائیل فیصلے پر عملدرآمد میں بے جا تاخیر کے حربے استعمال کر رہا ہے ۔ غزہ میں اشیاء ضروریہ کے داخلے کے لیے معاون کمیٹی کے سربراہ رائد فتوح نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے جمعرات کے روز محاصرہ میں نرمی کے اعلان کے باوجود جمعہ کے روز غزہ پھاٹک کھولنے سے انکار کر دیا، اور ہفتہ کے روز بھی پھاٹک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پھاٹک اتوار کو کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے گزشتہ ہفتوں میں غزہ میں چند مزید اشیا داخل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اب غزہ لائی جانے والی اجازت یافتہ اشیا کی تعداد دو سو ہو گئی ہے۔ ماسوائے لکڑی، ایلمونیم اور شیشے جیسی چند اشیا کے علاوہ بقیہ ساری صرف ہونے والی اشیا ہیں۔ فتوح نے کہا کہ موجودہ اشیا اہل غزہ کی حقیقی ضروریات سے بہت ہی کم ہیں، اب تک غزہ میں پیدائشی مداخل، خام مال اور تعمیرات میں استعمال ہونے والی اشیا کا داخلہ ممنوع ہے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل قابض صہیونی حکام نے سٹیشنری، بچوں کے کھیل کا سامان اور چند گھریلو استعمال کی اشیا کے غزہ داخلے کی اجازت دی تھی مگر تاحال غزہ میں اسٹریٹجک نوعیت کی اشیا کا داخلہ ممنوع ہے۔