مغربی کنارے کے معروف حماس رہنما ڈاکٹر غزال جنہیں جمعرات کو نابلس جیل سے رہا کیا گیا ،نے اپنی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مصالحتی عمل کونقصان پہنچانے کی ایک کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ عباس ملیشیا نے نابلس میں انہیں اپنے گھر سے گرفتار کیا، اس دوران ان کے گھر کی تلاشی لی گئی اور بعد میں انہیں جنید جیل منتقل کر دیا گیا۔
ڈاکٹر غزال نے کہا کہ جو سوالات اس دوران ان سے پوچھے گئے ان کا ان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بعض پارٹیاں معاملات کو مزید بگاڑنے کی کوششیں کر رہی ہیں،تاہم انہوں نے ان پارٹیوں کا نام نہیں لیا۔
حماس رہنما نے اس بات کو پھر دہرایا کہ وہ قومی ایکتا قائم کرنے کی کوششوں میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے تاکہ تناؤ کی یہ جاری کیفیت کوئی زیادہ ہی شدید رخ اختیار نہ کرے۔