دبئی پولیس کے سربراہ ضاحی خلفان تمیم نے رواں سال 19 جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں حماس کے معروف رہنما محمود مبحوح کے قتل کے مرکزی مشتبہ ملزم کی گرفتاری کا انکشاف کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے انگریزی روزنامے ’’دی نیشنل‘‘ کے مطابق مشتبہ شخص کو دو ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے خلفان نے بتایا کہ ’’گرفتار ہونے والے مشتبہ کا مبحوح کے قتل میں مرکزی کردار ہے، دو ماہ قبل مشتبہ کو گرفتار کرنے والے ملک نے امارات کے حکام سے گرفتاری کی تفصیلات منظر عام پر نہ لانے کی درخواست کی تھی۔ اخبار کے مطابق ’’اس بات کا امکان نہیں کہ مشتبہ جس ملک میں گرفتار کیا گیا وہ یورپی ملک ہو‘‘ تاہم اس ضمن میں مزید تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ واضح رہے کہ حماس کے رہنما کے قتل کے فورا بعد دبئی پولیس نے اس قتل میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ملوث ہونے کے شبے کا اظہار کیا تھا، دبئی پولیس نے بتایا تھا کہ قتل کے عمل میں شریک اکثر لوگ یورپی تھے اور اسی روز سب نے اس ملک کو چھوڑا تھا۔ یاد رہے کہ ضاحی خلفان کچھ عرصہ قبل موساد کی جانب سے مبحوح کے قتل کی تحقیقات آگے بڑھانے کی صورت میں خود کو ملنے والی قتل کی دھمکیوں سے بھی آگاہ کر چکے ہیں، یہ دھمکی انہیں یورپی شخصیت کے واسطے سے موصول ہوئی تھی۔