جنوری میں متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما محمود المبحوح کے قتل میں ملوث افراد کے کریڈٹ کارڈ ایک معروف امریکی تجارتی کمپنی “پیونیر” کی جانب سے جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ “اشنگٹن میں انٹیلی جنس پیشگوئی مرکز” کی جانب سے جاری عربی زبان میں ایک رپورٹ کے مطابق تجارتی کمپنی”پیونیر” نے اسرائیل میں ایجنٹ موجود ہیں، اور یہ کمپنی دنیا بھرمیں”پری پیڈ کریڈٹ کارڈ” جاری کرتی ہے۔ بعد ازاں ان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کسی بھی جگہ ہوٹل میں کمرہ بک کرانے یا ویزے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ان کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی امریکا میں قائم “میٹا بنک” کے ذریعے کی جاتی ہے، اس بنک کی امریکا اور اس سے باہر کئی ممالک میں بھی برانچیں موجود ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما محمود مبحوح کے قتل کا ماسٹر مائنڈ موساد کے بیرون ملک سکواڈ کا ایک سابق رکن ہے جس کا نام “یوال ٹال” بتایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ یوال ٹال یہودیوں کو اسرائیل میں آنے کے لیے مفت ویزے فراہم کرنے والی ایک تنظیم” ٹاگلٹ برتھ رائٹ” کو فنڈز فراہم کرتے رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکا کی کئی اور کمپنیاں بھی اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، ان میں “کر مل وینچورز” کروس بارکیپیٹل” اور دیگر شامل ہیں۔ واضح رہے کہ چوبیس فروری کو مبحوح کے قتل کی تحقیقات کے دوران دبئی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا کی کئی کمپنیوں نے مبحوح کے قاتلوں کو کریڈٹ کارڈ جاری کیے ہیں۔ جبکہ کسی امریکی ادارے کی جانب سے پہلی مرتبہ اس کا اعتراف کیا گیا ہے۔