دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ضاحی خلفان کا کہنا ہے کہ ان کے محکمے کو حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے مقدمہ قتل سے متعلق نئے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ قتل کی کارروائی میں شریک مجرموں میں سے بعض کے ڈی این اے فنگر پرنٹس مل گئے ہیں۔ ضاحی خلفان نے قتل کی کارروائی کے مرتکب افراد کو “بزدل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس گروہ کا ہر فرد نے کسی نہ کسی انداز میں شریک جرم رہا ہے لیکن وہ دبئی پولیس کو چکما دینے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کے مانیٹرنگ کیمروں نے پوری کارروائی بے نقاب کر دی ہے۔ دبئی پولیس کے سربراہ نے تبصرے میں اس قتل میں ملوث پائے جانے والے نئے افراد کے نام بتانے سے انکار کر دیا اور کہا اسرائیل کے بہ قول اس کارروائی میں 30 افراد نے شرکت کی جبکہ دبئی پولیس ابتک 26 ملوث افراد کی شناخت کر چکی ہے۔ بین الاقوامی ٹیم ماضی میں ضاحی خلفان نے اس بات کا عندیہ ظاہر کیا تھا کہ محمود المبحوح کے قتل میں ملوث 26 افراد کو گرفتار کرنے کے لئے بین الاقوامی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ دبئی سے شائع ہونے والے عربی روزنامے “البیان” نے مسٹر ضاحی سے یہ بیان منسوب کیا ہے کہ تفتیش کے لئے دبئی پولیس کی ایک ٹیم کئی یورپی ممالک کو روانہ کی گئی جس نے قاتلوں کی شناخت میں مدد دی۔ انہوں نے کہا کہ “انٹرپول” قتل میں ملوث نئے افراد کے نام مطلوب لوگوں کی فہرست میں زیادہ سے زیادہ اگلے تک شامل کر دے گی۔ ضاحی خلفان کا کہنا تھا کہ وہ یورپ، آسٹریلیا اور امریکا کے سفارتی چینل استعمال کر کے امارات پولیس کی ایک بین الاقوامی ٹیم تشکیل دیں گے، جس میں کم از کم سات ملکوں کے تفتیشی افسر شامل ہوں گے اور یہ ٹیم آئندہ اتوار سے ملزموں کی گرفتاری کا مشن شروع کرے گی۔