مصر میں عوامی انقلاب کی کامیابی کی خوشی میں غزہ کے طول و عرض میں لاکھوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے، مصری عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی میں زبردست نعرے بازی، غزہ کے پانچوں اضلاع میں عوام حسنی مبارک کی رخصتی پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے رہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما اور فلسطینی اراکین پارلیمان کی مظاہروں میں شرکت، مظاہرین فلسطینی جھنڈوں کے ساتھ ساتھ مصری پرچم بھی لہراتے رہے۔ متعدد مقامات پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ سب سے بڑا مظاہرہ غزہ شہر میں ہوا جس میں مظاہرین نعرے بازی کرتے ہوئے فلسطینی پارلیمان تک گئے جہاں حسنی مبارک کو استعفی پر مجبور کرنے والے مصری عوام کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ جشن منانے والوں نے مصر کی آنے والی نئی قیادت سے غزہ کی محاصرہ ختم کرانے میں کردار ادا کرنے اور رفح کراسنگ فی الفور کھلوانے کا مطالبہ کیا۔ شمالی غزہ میں لاکھوں لوگوں نے مصر میں تیس سالہ آمریت کے خاتمے پر جشن مناتے ہوئے بڑا مظاہرہ کیا اور غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خاتمے کی امید ظاہر کی۔ مصری حکومت کے خاتمے کی خوشی میں وسطی غزہ کے تمام علاقوں سے بھی لوگ جوق در جوق مظاہرے میں شریک ہوئے اس موقع پر ہوائی فائرنگ کی گئی اور مصری قوم کی بھرپور مدد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ حماس کے میڈیا ترجمان یوسف فرحات نے وسطی ضلع کے عوام کو حسنی مبارک کی رخصتی پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ حالیہ انقلاب مصر کی تاریخ کا اہم موڑ ثابت ہو گا۔ خان یونس میں بھی ہزاروں لوگوں نے مختلف مظاہرے کیے۔ حماس کے رہنما ڈاکٹر یونس نے مصری حکومت کے خاتمے کو فلسطینی اتھارٹی کے خاتمے کا پیش خیمہ قراد دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے محاصرے کے خاتمے کا وقت بھی آ گیا ہے۔ مصر سے ملحق غزہ کے جنوبی ضلع رفح میں بھی رات سے ہی اہل رفح نے جشن منانا شروع کر دیا تھا۔ آج صبح بھی سارے ضلع کی سڑکوں پر لوگوں کی خوشی دیدنی تھی۔ مساجد سے نعرہ تکبیر کے اعلان بلند ہوتے رہیں۔