Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

ماہِ نومبر میں ہزاروں صہیونی آبادکاروں کی مسجدِ اقصیٰ پر یلغار

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

قابض اسرائیل کے زیرتسلط مقبوضہ بیت المقدس گورنری میں قائم وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ ماہ نومبر کے دوران چار ہزار ایک سو سے زیادہ صہیونی آباد کاروں نے قبلۂ اول پر یلغار کی۔

اپنی رپورٹ میں مرکز نے بتایا کہ اسی ماہ میں اسرائیلی جارحیت میں خطرناک اضافہ دیکھا گیا، روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں آباد کاروں کی شمولیت سے منظم دراندازیاں ہوئیں، جو قابض اسرائیلی حکومت کی براہِ راست پشت پناہی اور اس کی سکیورٹی فورسز کی مکمل سرپرستی میں انجام دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق ان جارحانہ دھاووں کے دوران صہیونی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے مختلف صحنوں اور راہداریوں میں اجتماعی اور کھلے عام تلمودی رسومات ادا کیں۔ خصوصاً مسجد کے مشرقی حصے میں ان کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اسی تسلسل میں مرکز نے یہ بھی واضح کیا کہ قابض اسرائیلی حکام نے بطن الہوا سلوان میں آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے شویکی خاندان اور عودہ خاندان کے گھروں کو جبراً خالی کروا لیا۔ یہ سب صہیونی آبادکار تنظیم “عطیرت کوہنیم” کے مفاد میں کیا گیا۔

مرکز نے مزید بتایا کہ “دائرۂ اجرا و نفاذ” اور قابض پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے نومبر میں اسی علاقے میں واقع رجبی خاندان کی رہائش گاہ پر دھاوا بول کر انہیں حتمی بے دخلی کا حکم تھما دیا، جبکہ اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے دسمبر کے آغاز کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

یہ عمارت تین رہائشی یونٹس پر مشتمل ہے جن میں پچاس سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں اور اس حکم کے بعد وہ فوری بے گھر ہونے کے کگار پر کھڑے ہیں۔

گرفتاریوں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کے سکیورٹی اداروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں یومیہ بنیادوں پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ان کا نشانہ نہ صرف بچے، نوجوان اور خواتین بنتے رہے بلکہ بزرگ فلسطینی اور مغربی کنارے کے رہائشی بھی اس ظلم کا شکار ہوئے جن پر “غیرقانونی قیام” کا الزام عائد کیا گیا۔

مرکز نے مزید یہ بھی دستاویزی شکل میں پیش کیا کہ قابض اسرائیل نے شہر کے مختلف علاقوں میں پانچ گھروں اور تجارتی و زرعی تنصیبات کو مسمار یا بند کیا۔

رپورٹ کے اختتام پر بتایا گیا کہ قابض اسرائیلی حکام نے شہر بھر میں مسمار کرنے کے احکامات، تعمیر روکنے کی وارننگز اور بلدیاتی سمن تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا، جو ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد شہر کو اس کے اصل فلسطینی باشندوں سے خالی کرنا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan