اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے ایک مرتبہ پھر لیبیا میں کرنل معمر قذافی کی فوج اور پولیس کے ہاتھوں مظاہرین پر ہونے والے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے.حماس کا کہنا ہے کہ لیبیا میں جاری فسادات اسرائیل نے شروع کرائے ہیں لیکن لیبیائی قیادت بھی دانش مندی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے قوم دشمنی پر اترآئی ہے. منگل کی شام غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ترجمان حماد الرقب نے کہا کہ ان کی جماعت لیبیا میں جاری فسادات میں معمرقذافی اور اسرائیل دونوں کو برابر کا قصور وار سمجھتی ہے. لیبیا میں تشدد کی آگ بھڑکانے میں صہیونی سازشوں میں اہم کردار ادا کیا لیکن لیبیا کی سیاسی قیادت اور کرنل معمر قذافی نے عوامی مطالبات پورے کرنے کے بجائے عوام کو طاقت کے زور پر کچلنے کا فیصلہ کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے. انہوں نے کہا کہ پرامن مظاہرین پر طیاروں کے ذریعے بمباری کا آخر کیا جواز ہے.کرنل قذافی اگر حق پر ہیں تو انہیں لیبیائی عوام کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے حقوق پورے کرنے میں ذرا بھی تاخیر سےکام نہیں لیناچاہیے. حماد الرقب نے استفسار کیا کہ کرنل قذافی اور ان کے فرزند یہ بتائیں کہ آخری بچے اور آخری خاتون تک لڑنے سےان کی کیا مراد ہے. کیا وہ اپنی قوم کو طاقت کے زور پر کچلنا چاہتے ہیں.حماس کے ترجمان نے کہا کہ کرنل قذافی کا سورج غروب ہو چکا اب وہ عوام کے غیض وغضب سے بچ کر نہیں جا سکیں گے. حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل لیبیائی عوام کو فسادات کی آگ میں ڈال کر ان سے عمر مختار کے القدس میں عشروں پرانے جہاد کا بدلہ لینا چاہتا ہے. انہوں نے کہ اس وقت لیبیا کے آزادی پسند اور مجاہدہ نما عمر مختارکی اولاد اپنے ملک کو صہیونی ایجنٹوں سے بچانے کے لیے سڑکوں پر ہے. مشکل کی اس گھڑی میں فلسطینی عوام اور حماس لیبیائی عوام کے ساتھ ہیں.