مصری ذرائع کے مطابق لیبیا و دیگر افریقی اور یورپی ممالک سے امدادی سامان کی بھاری کھیپ لے کرغز ہ آنے والا بحری امدادی پیر اور منگل کی درمیانی شب مصری بندرگاہ العریش پہنچ گیا ہے،جہاں سے اس پر موجود امدادی سامان ٹرکوں پر لاد کرغزہ لایا جائے گا. مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق العریش بندرگاہ کے ڈائریکٹر بریگیڈئر ربان ھشام علی الجنانینی نے میڈٰیا کو بتایا کہ لیبیا سے آنے والا امدادی جہاز سامان کی کھیپ لے کر العریش بندرگاہ کے قریب پہنچ چکا ہے، جو اگلے چند گھنٹے کے اندر اندر العریش بندرگاہ پر لنگرانداز ہو گا. الجنانینی کا کہنا تھا کہ قافلے کو لنگرانداز کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں توقع ہے کہ امدادی جہاز کا سامان منگل کی شام یا بدھ کو غزہ کے لیے روانہ کیا جائے گا. انہوں نے سامان کی تفصیلات سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ لیبیا کے امدادی قافلے “امید” میں 30 ایمبولینسیں اور 95 ٹن امدادی سامان لادا گیا ہے. امدادی جہاز طول 117 میٹر جبکہ عرض ساڑھے چھ میٹر ہے. دوسری جانب یورپی کمیٹی برائے اختتام معاشی ناکہ بندی نے مصری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امدادی قافلے کی راہ روکنے کے بجائے امدادی سامان کو غزہ کو ترسیل میں ہر ممکن سہولت فراہم کرے. خیال رہے کہ لیبیا سے “امید قافلہ” پہلی مرتبہ گذشتہ بر مئی میں غزہ اٹالین رکن ایوان نمائندگان کی سربراہی میں غزہ کے لیے روانہ ہوا تھا. اس سال دوسری مرتبہ یہ قافلہ امدادی سامان کی کھیپ لے کرغزہ آ رہا ہے. غزہ کی پٹی پرسنہ 2006ء میں حماس کی حکومت کے قیام کے بعد اسرائیل نے شہر کی چاروں اطراف سے ناکہ بندی کر دی تھی جس کے بعد شہر میں بنیادی ضروری کی اشیاء اور ادویہ کی شدید قلت پائی جا رہی ہے.