Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

لیبیائی امدادی جہاز العریش کے بجائے غزہ کی طرف رواں دواں

palestine_foundation_pakistan_libyan-aid-ship-for-gaza-amalthea-moldova-flagged-cargo-ship1

غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے لیبیا سے آنے والے امدادی بحری جہاز”امید” کا سفر مصری بندرگاہ “العریش “کے بجائے غزہ کی پٹی کی طرف سفر جاری ہے. دوسری جانب قافلے کی منتظم قذافی فاٶنڈیشن کا کہنا ہے کہ امدادی بیڑے کا رخ غزہ کے بجائے العریش کی طرف نہیں موڑا جائے گا. منگل کی شام لیبیائی لیڈر معمر قذافی کے بیٹے یوسف الاسلام کے زیرانتظام کام کرنے والے رفاہی ادارے کے ڈائریکٹر یوسف سوان نے ایک پریس ریلیز میں ایک مصری اہلکار کی اس اطلاع کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ لیبیائی بیڑہ غزہ کے بجائے العریش آئے گا جہاں امدادی جہاز کو خالی کرنے اور امدادی اشیا مصر کی نگرانی میں غزہ بھیجنے کا اہتمام کیا جائے گا. یوسف سوان کا کہنا تھا کہ “ہماری منزل غزہ کی پٹی ہے، ہم کسی دوسری بندرگاہ کی طرف کسی صورت بھی سفر نہیں کریں گے. یہ مصر اور اسرائیل کی محض خواہش ہے کہ امدادی جہاز کو العریش لے جا کر خالی کیا جائے، ہمارے پاس ادویہ اور خوراک ہےکوئی اسلحہ یا جنگی سامان نہیں جس سے کسی کو خطرہ ہو. اسرائیلی بحریہ کی طرف سے حملے کی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہم اپنا سفر غزہ کی پٹی کی طرف بدستور جاری رکھیں گے. واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی بحریہ کے ایک اعلٰی سطح کے اہلکار کا کہنا تھا کی لیبیائی امدادی جہاز “امید”کے کپتان نے جہاز کا رخ مصری بندرگاہ العریش کی طرف موڑنے پر اتفاق کر لیا ہے، اب جہاز غزہ آنے کے بجائے مصری زیرانتظام العریش جائے گا. اسرائیلی اہلکار کا ماننا تھا کہ امدادی جہاز العریش سے صرف پچاس کلومیٹر کے فاصلے پر ہےاور یہ بدھ کی صبح کو العریش لنگرانداز ہو گا.ادھرغزہ میں قومی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی غزہ کے چیئرمین جمال الخضری اور اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن احمد الطبی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل محصورین غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر آنے والے جہاز کو غزہ سے ایک سو کلو میٹر دور عالمی سمندر میں نشانہ بنانے کی تیاریاں مکمل کر چکا ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan