فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں انتشار کی کیفیت موجود ہے اس وقت تک پارلیمانی، صدارتی یا بلدیاتی کسی نوعیت کے انتخابات کا کوئی امکان نہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کو غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر احمد بحر نےکہا کہ جب تمام فلسطینی جماعتوں کےدرمیان اتفاق رائے اور مفاہمت نہیں ہو جاتی تب تک شفاف، غیرجانب دارانہ اور جمہوری طریقے سے انتخابات قطعی ناممکن ہیں. انہوں نے کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور غزہ کی پٹی میں قائم حکومت قومی امنگوں کے مطابق انتخابات سے قبل تمام سیاسی دھڑوں کے درمیان اتحاد چاہتی ہیں. ایک سوال کے جواب میں احمد بحر نے کہا کہ ہم انتخابات کےخلاف نہیں لیکن موجودہ حالات میں انتخابات بے سود ہوں گے. کیونکہ فلسطینی سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہیں. انہوں نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے اعلان پر نظرثانی کریں اور ترجیحی بنیادوں پر فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کرانے کے لیے کوشش کریں. مغربی کنارے میں فتح کی سلام فیاض کی سربراہی میں حکومت کی تبدیلی کے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد بحر نے کہا کہ سلام فیاض کی حکومت میں رد و بدل صرف نمائشی ہے. صدرعباس نے سلام فیاض کی کابینہ اس لیے تحلیل کی تاکہ عوام میں ان کےخلاف پائے جانے والے اشتعال اور غم وغصے کو کم کیا جا سکے. انہوں نے صدرعباس اور فلسطینی اتھارٹی سےکہا کہ وہ ملک میں انتخابات کے لیے آئینی اور قانونی راستہ اختیار کریں اور غیرآئینی راستوں سے الیکشن کرانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ایسا ہونے سے فلسطینی عوام میں اختلافات کی خلیج مزید گہری ہو گی.