اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے اہم رہنما ڈاکٹر موسٰی ابو مرزوق نے بیت المقدس میں رہنے والے فلسطینیوں کی اپنی سرزمیں کی مٹی سے وفاداری کی لاج رکھنے اور ان کے حوصلوں کو داد دینے کیلئے عرب دنیا کو ان کی مدد کیلئے باضابطہ منصوبہ بندی کرنی پڑے گی۔
ان حالات میں جن سے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی شہری گزار رہے ہیں، بیانات تک معاملات تک محدود رکھنا بے معنی بات ہوگی۔ اور جن کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
دمشق میں یرموک مہاجر کیمپ میں ایک ریلی میں شرکت کے دوران ،ڈاکٹر موسٰی نے مرکز اطلات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریلی رواں مہینے عرب کانفرنس کے شرکاء کیلئے یہ پیغام دے رہی ہے کہ معاملات اب باتوں اور بیانات تک محدود نہیں رہنے چاہیں۔ ایک قومی ایکتا کے ساتھ مزاحمت ہی اسرائیل کی شیطانی کارروائیوں کا توڑ کر سکتی ہے۔
اسلامک جہاد مومنٹ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر رمضان شلح نے مرکز اطلاعات فلسطین سے ریلی کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رام اللہ انتظامیہ فلسطینیوں کو اپنی زمینوں اور مقدس مقامات کی حفاظت کرنے سے روک رہی ہے اور اس طرح کے اقدامات کرکے دراصل وہ اسرائیلی عزائم کی تکمیل میں معاون کا کردار ادا کر رہی ہے اسلئے اس حکومت کو ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ڈاکٹر رمضان شلح نے عرب ممالک سے اپیل کی کہ وہ نام نہاد امن عمل کی آڑ میں مزاکرات کے ڈھونگ سے کنارہ کشی کریں اور مزاحمت کا راستہ اختیار کرنے والوں کا ساتھ دیں۔