اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کےسیاسی شعبے کےرکن محمد نزال نے کہا ہے کہ محمود عباس کے قبل از وقت انتخابات کے اعلان کی کوئی حیثیت نہیں، حماس غیر آئینی صدارتی فرمان کی پابند نہیں۔ غزہ میں اقصیٰ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدارتی فرمان قومی خسارے کی دستاویز ہے، اس سے ملک میں سیاسی انتشار میں مزید اضافہ ہوگا اور غزہ اور مغربی کنارے میں مزید فاصلے بڑھیں گے۔ محمد نزال نے کہا کہ جب تک تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا غزہ کی پٹی میں انتخابات کے انعقاد کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آیا ایسی کیا مجبوری تھی کہ انہوں نے انتخابات کا قبل از وقت اعلان کیا۔ محمود عباس کا یہ اقدام سیاسی طور پرنئی بھونچال کا باعث بنے گا۔ ایک سوال پرمحمد نزال کا کہناتھا کہ مفاہمت سے قبل انتخابات کے اعلان سے ثابت ہوگیا ہے کہ محمود عباس ملک میں شفاف انتخابات نہیں چاہتے بلکہ وہ اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے اس طرح کے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے محمود عباس کے اس دعوے کو بھی مسترد کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین میں قبل از وقت انتخابات کے اعلان میں قاہرہ کی رضامندی بھی شامل ہے۔