مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں فلسطینیوں کی 531 دونم اراضی پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ قبضہ نام نہاد فوجی مقاصد کے لیے جاری کردہ دست درازی کے احکامات کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔
یہودی آباد کاری، توسیع پسندی اور نسل دیوار کےخلاف سرگرم مقامی کمیٹی نے ایک صحافتی بیان میں بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے دو فوجی احکامات جاری کیے ہیں جن کا مقصد فلسطینی زمینوں پر سڑکوں کی تعمیر اور خاردار باڑیں نصب کرنا ہے۔ قابض حکام نے اس اقدام کو سکیورٹی اور فوجی ضروریات کا نام دیا ہے۔
بیان کے مطابق پہلا حکم جنین گورنری کے دیہات جبع الفندقومیہ سلہ الظهر العطارہ اور برقہ کی مجموعی طور پر 513 دونم اراضی کو نشانہ بناتا ہے۔ اس حکم کا مقصد خاردار باڑوں سے گھری ایک سڑک بنانا ہے جو سنہ 2005ء میں خالی کی گئی صانور اور حومش کی آبادکاریوں کے مقامات کو آپس میں ملائے گی۔
جبکہ دوسرا حکم یعبد اور عرابہ دیہات کی 17.321 دونم اراضی پر مشتمل ہے جو امریحیہ گاؤں اور میفو دوتان آبادکاری کے مغرب میں واقع جبل العقدہ کے درمیان لائن کے ساتھ پھیلی ہوئی ہے۔ قابض اسرائیل کے جواز کے مطابق اس علاقے میں ایک نام نہاد سکیورٹی سڑک قائم کی جائے گی۔
اسی تناظر میں کمیٹی نے واضح کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے جنین گورنری کے گاؤں یعبد میں وسیع پیمانے پر درختوں کی تہہ ختم کرنے کا فیصلہ بھی جاری کیا ہے۔ یہ اقدام ایک فوجی حکم کے تحت کیا جا رہا ہے جسے اتخاذِ سکیورٹی ذرائع کا عنوان دیا گیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق دوسرا فوجی فیصلہ 124 دونم اراضی سے درختوں کی بے دخلی کو نشانہ بناتا ہے جو بلدہ یعبد اور موفو دوتان آبادکاری کے درمیان واقع زمین پر محیط ہے۔ یہ آبادکاری فلسطینی شہریوں کی زمینوں پر قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ قابض اسرائیلی حکام نے فوجی مقاصد کے نام پر وضعِ ید کے احکامات کے اجرا میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا واضح مقصد زیادہ سے زیادہ فلسطینی زمینوں پر قبضہ کرنا اور زمین پر نئی حقیقتیں مسلط کرنا ہے بالخصوص سکیورٹی سڑکوں دیواروں اور آبادکاریوں کے گرد نام نہاد بفر زونز کے قیام کے ذریعے۔
کمیٹی کے مطابق قابض اسرائیلی حکام نے رواں سال کے آغاز سے اب تک فوجی اور سکیورٹی مقاصد کے نام پر 91 احکامات جاری کیے ہیں جن کے نتیجے میں 2 ہزار 549 دونم فلسطینی اراضی پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔
