قابض صہیونی پولیس اہلکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سلوان میں فائرنگ کے ایک فلسطینی شہری کو شہید اور درجنوں کو زخمی کرنے والے یہودی آبادکار کو رہا کر دیا ہے. دوسری جانب اسرائیل نے بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں اور فلسطینی شہریوں کے درمیان جھڑپوں کی سخت کشیدگی کا اعتراف کیا ہے. اسرائیلی ریڈیو کے مطابق قابض اسرائیلی پولیس نے فلسطینی شہری سامر سرحان کے قاتل یہودی سیکیورٹی گارڈ کو بدھ کی شام گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ضمانت پر رہا کر دیا ہے. ریڈیو رپورٹ کے مطابق شہرمیں جھڑپوں کے بعد کشیدگی برقرار ہے اور کئی علاقوں میں خوف کی فضا پائی جاتی ہے. مسجد اقصیٰ کے قریب سلوان کے مقام پر ہونے والی جھڑپوں میں فلسطینی شہریوں نےایک یہودی آبادکار پر خنجر سے وار کر کے اسے زخمی کر دیا ہے جبکہ متعدد گاڑیوں کو بھی تباہ کیا گیا ہے. خیال رہے کہ فلسطینی شہریوں اور یہودیوں کے درمیان سلوان کے مقام پر جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب غاصب یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملے کے لیے آگے بڑھنے کی کوشش کی . اس دوران مقامی فلسطینی شہریوں نے یہودیوں کو روکنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا. اس دوران اسرائیل کے ایک سیکیورٹی گارڈ نے فلسطینیوں پر سیدھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان سامرسرحان شہید اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں.