قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بیت امر کے داخلی راستے ایک پندرہ سالہ فلسطینی لڑکے کو تشدد کے بعد بیڑیوں میں جکڑ کر اسے حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتاری کے بعد اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اسے مضرصحت پانی پینے پرمجبور کیا گیا۔
اسرائیلی تفتیش کے بعد رہائی پانے والے 15سالہ صبری ابراھیم عوض نے عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری سے قبل قابض فوج نے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، بعد ازاں بیڑیوں میں جکڑ کر اسے گاڑی میں ڈال دیا گیا۔ اس دوران قابض فوج نے اسے مضر صحت اور آلودہ پانی پینے پر مجبور کیا گیا۔
صبری کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے اسے بیت امر کے داخلی راستے سے اسے اس وقت گرفتار کیا جب وہ قیدیوں سے یکجہتی کے مظاہرےمیں شرکت کے لیے جا رہا تھا۔ قابض صہیونی فوج نے گرفتار کر کے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے لے اسے اسے گاڑ کی ونڈ سکرین کے سامنے بٹھا دیا تا کہ مظاہرین کی جانب سے گاڑی پر پتھراؤ سے بچا جا سکے۔
بعدازاں تفتیش کے دوران بھی اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا، پوچھ گچھ کے دوران قابض فوج نے اسے بار بار استفسار کیا کہ وہ یہودی فوج کی گاڑیوں پر کتنی مرتبہ اور کب پتھراؤ کیا۔