( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) دوحا – اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کے خلاف ایک جامع محاذ آرائی کا آپشن ابھی تک فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کی میز پر موجود ہے۔
ابو مرزوق نے پیر کی شام ایک انٹرایکٹو میٹنگ کے دوران “ھاور فورم فار اسٹڈیز اینڈ ڈیموکریٹک ڈائیلاگ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوتیں قابض دشمن کے خلاف ملک کے اندر تمام شہروں میں جامع مزاحمت اور محاذ آرائی پر غور کررہی ہیں۔
حماس رہ نما نے کہا کہ کسی بھی خطے میں قابض طاقت کے خلاف مظلوم لوگوں کی طرف سے فطری طور پر مزاحمت کی جاتی ہے اور فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہرسطح پر مزاحمت اور جدو جہد کا حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے فلسطینی عوام ہر جگہ ہیں۔ انہیں ایک حقیقی تحریک میں آگے بڑھنا چاہیے اورفتح کے حصول کے لیے قربانیاں دینا ہوں گی ۔
سعودی حکام کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ابو مرزوق نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے حماس کے ساتھ تعلقات ختم کرنے میں ہمارا کوئی کردار نہیں۔ ہم قیدیوں کی رہائی کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ مملکت اس کا جواب دے گی۔ دانش کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کو جلد رہا کرے گی۔
ابو مرزوق نے اس بات کی نشاندہی کی کہ افغان طالبان کی تحریک کے ساتھ رابطہ “طالبان کی” سیاسی تحریک کے ساتھ ہے اورحماس طالبان کو قومی آزادی کی تحریک سمجھتی ہے۔