Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

قابض اسرائیل کا وادی الحمص میں قبضہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

گذشتہ دو دنوں کے دوران قابض اسرائیلی حکام نے مشرقی القدس کے گاؤں صور باہر کے وادی الحمص محلے میں اپنی آبادکاری کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جہاں 40 سے زائد نوٹسز، جن میں ہدم کے احکام اور تعمیر بند کرنے کے نوٹسز شامل ہیں، جاری کیے گئے۔ القدس گورنری نے اس اقدام کو “انتظامی سطح پر خطرناک تصاعد، جس کا مقصد فلسطینی باشندوں کو نظامی اور منصوبہ بند آبادکاری منصوبے کے تحت بے دخل کرنا ہے” قرار دیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو جمعرات کو موصولہ بیان میں گورنری نے بتایا کہ قابض حکام نے گذشتہ روز 30 ہدم کے نوٹسز تقسیم کیے، جو دیوار الحاق و توسیع کے باہر واقع عمارتوں کے لیے تھے، حالانکہ یہ علاقے زون (اے) میں آتے ہیں اور ان کے لیے فلسطینی سرکاری اجازت نامے موجود ہیں۔ آج مزید چار ہدم کے نوٹسز دیوار کے اندر زون (اے) اور (ب) میں دیے گئے، جبکہ چھ نوٹسز تعمیر بند کرنے کے احکام کے طور پر زون (ج) میں جاری کیے گئے۔

گورنری نے واضح کیا کہ یہ تصاعد وادی الحمص کی اہم زمینوں پر قابضیت کے لیے جاری کی جانے والی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔ وادی الحمص کی کل رقبہ تقریباً 4,500 ڈونم ہے، جس میں قابض فوج نے دیوار کے اندر 2,000 ڈونم پر قبضہ کر لیا ہے، جبکہ باقی حصہ ابھی بھی براہ راست قابو سے باہر ہے۔

گورنری نے بتایا کہ قابض اسرائیل دیوار کے دونوں جانب 250 میٹر گہرائی میں “عازلیہ زون” نافذ کر رہا ہے، جس کا اطلاق 2011 میں ایک فوجی حکم کے تحت کیا گیا اور 2015 میں دوبارہ فعال کیا گیا۔ یہ زون مزید نوٹسز اور ہدم کی کارروائیوں کے لیے جواز فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہدم کی پالیسی ایک وسیع آبادکاری منصوبے کا حصہ ہے، جس کے ذریعے قابض فوج ہزاروں نئی یونٹیں تعمیر کروا رہی ہے اور انہیں بنیادی ڈھانچے فراہم کر رہی ہے، جبکہ فلسطینیوں کو تعمیر کی اجازت نہیں اور ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ القدس گورنری نے اسے “فلسطینی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم” قرار دیا۔

گورنری نے عالمی برادری کی جانب سے محض بیانات تک محدود ردعمل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ “عملی ساز باز” کے مترادف ہے، جو قابض اسرائیل کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے مظالم جاری رکھنے کی ہمت دیتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہدم کی کارروائیاں فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں، جس میں بچے، خواتین، بزرگ اور بیمار افراد بھی شامل ہیں، جو بین الاقوامی قانون اور جنیوا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے۔

اختتام پر القدس گورنری نے عالمی برادری سے فوری اقدام کی اپیل کی اور اقوام متحدہ، بین الاقوامی عدالتیں اور جنیوا کنونشن کے فریق ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ہدم و بے دخلی کی کارروائیوں کو روکیں، قابض اسرائیل کو جوابدہ بنائیں اور القدس سمیت تمام مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan