Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

قابض اسرائیل نے مہینوں بعد غزہ کے کئی اسیران رہا کیے

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

قابض اسرائیل کی جیلوں میں مہینوں تک اذیت ناک اور غیر انسانی حالات میں قید رہنے کے بعد پیر کی صبح غزہ کے متعدد فلسطینی اسیران کو رہا کر دیا گیا۔

کلب برائے اسیران کے میڈیا دفتر نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائی پانے والے ان فلسطینیوں کو معبر کرم ابو سالم کے راستے وسطی غزہ کے دیر البلح میں واقع الشہداء الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج اور ابتدائی طبی معائنہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔

دفتر نے بتایا کہ رہا ہونے والوں میں وہ فلسطینی بھی شامل ہیں جو انتہائی سخت اور ظالمانہ قید کی حالت سے گزرے، جنہیں مہینوں تک قابض اسرائیل کی جیلوں میں اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔

قابض اسرائیل نے اس سے قبل 13 اکتوبر کو تقریباً 1700 فلسطینی اسیران کو رہا کیا تھا۔ یہ رہائی اس معاہدے کے تحت عمل میں آئی تھی جو تحریک حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے طور پر مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی اور امریکی صدر کی نگرانی میں طے پایا تھا۔

یہ معاہدہ 10 اکتوبر کو نافذ ہوا جس کے تحت مختلف مراحل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔ رپورٹوں کے مطابق زیادہ تر اسیران رہائی کے وقت شدید جسمانی کمزوری، زخموں اور صدمے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں انہیں مسلسل تشدد، بھوک، قید تنہائی اور اہانت آمیز سلوک کا سامنا رہا۔

اسی حوالے سے گذشتہ جمعہ کو کلب برائے اسیران نے ایک ہولناک انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے بعض اسیران کی لاشیں واپس کیے جانے کے دوران طبی معائنے سے پتہ چلا کہ ان میں سے کئی قیدیوں کو تشدد کے بعد ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل کیا گیا اور بعض کو فوجی گاڑیوں تلے کچل دیا گیا۔

انسانی حقوق کی فلسطینی اور اسرائیلی تنظیموں کے مطابق اب بھی 10 ہزار سے زائد فلسطینی قابض اسرائیل کی جیلوں میں قید ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان قیدیوں کو بدترین تشدد، طبی غفلت اور نفسیاتی اذیت کا سامنا ہے جس کے باعث متعدد اسیران جیلوں میں شہید ہو چکے ہیں۔

ادھر قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی کی حالیہ مہم میں اب تک 68 ہزار 865 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 670 زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اس تباہ کن حملے نے غزہ کی بنیادی ڈھانچے کو ملبے میں بدل دیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی دوبارہ تعمیر کے لیے کم از کم 70 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔

یہ رہائیاں اس بات کی علامت ہیں کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں اور فلسطینی قوم کے خلاف یہ ایک منظم نسل کشی اور اجتماعی سزا کی پالیسی کا حصہ ہے جسے عالمی برادری کو فوری طور پر روکنا ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan