مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
یورومیڈیٹرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل موسم سرما کو ایک اضافی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو قتل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ادارے نے مطالبہ کیا ہے کہ عارضی رہائش گاہوں اور ضروری سامان کی بلا تاخیر فراہمی کے لیے فوری دباؤ ڈالا جائے۔
یورومیڈیٹرینین نے پیر کے روز جاری اپنے بیان میں واضح کیا کہ غزہ پٹی موسم سرما کی آمد کے ساتھ ایک قریب الوقوع تباہی کا سامنا کر رہی ہے جہاں بمباری سے متاثرہ سینکڑوں مکانات کسی بھی لمحے اپنے مکینوں پر منہدم ہو سکتے ہیں کیونکہ محفوظ یا قابل رہائش متبادل مکانات سرے سے موجود ہی نہیں۔
خطرے سے دوچار مکانات اور جبری انتخاب
ادارے نے نشاندہی کی کہ موسم سرما کے ساتھ آنے والی موسمی تبدیلیاں ان عمارتوں کے منہدم ہونے کے خدشات میں نمایاں اضافہ کر دیتی ہیں جن کی تعمیراتی ساخت مسلسل بمباری کے باعث شدید متاثر ہو چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ شہریوں کو جبری انتخاب پر دھکیلا جا رہا ہے کہ وہ یا تو ایسے گھروں میں رہیں جو کسی بھی وقت گر سکتے ہیں یا پھر ایسے خیموں میں پناہ لیں جو سردی اور بارش سے بچاؤ کے لیے کم از کم تحفظ بھی فراہم نہیں کرتے۔
یورومیڈیٹرینین نے زور دیا کہ یہ صورت حال لاکھوں شہریوں کی زندگیوں کو براہ راست خطرے میں ڈال رہی ہے جبکہ ان کے لیے محفوظ پناہ گاہ یقینی بنانے کے لیے کوئی مؤثر مداخلت دکھائی نہیں دیتی۔
محاصرہ اور رہائش کی ممانعت بطور نسل کشی کا ہتھیار
حقوقی ادارے نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل محاصرے کو جاری نسل کشی کے جرم کے ایک عملی آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے جس کے ذریعے ایک ایسا مہلک طرزِ زندگی مسلط کیا جا رہا ہے جو براہ راست شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ عارضی رہائش اور پناہ گاہوں کے سامان کی آمد پر پابندی کی پالیسی کا مقصد غزہ کے شہریوں کے رہائشی ماحول کو تباہ کرنا اور انہیں محفوظ رہائش اور باعزت زندگی کے حق سے محروم کرنا ہے۔
ادارے نے خبردار کیا کہ اس نوعیت کی خلاف ورزیاں ایک منظم اسٹریٹجک حکمت عملی کا حصہ ہیں جن کے ذریعے زندگی کی بنیادی ضروریات مٹا کر طویل المدت جبری نقل مکانی مسلط کی جا رہی ہے۔
فوری عالمی مطالبات
یورومیڈیٹرینین نے اس امر پر زور دیا کہ کسی بھی جواز کے تحت شہری آبادی کی بنیادی انسانی ضروریات کو سکیورٹی شرائط یا سیاسی سودے بازی سے مشروط نہیں کیا جا سکتا۔
ادارے نے کہا کہ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ پہلے سے کہیں زیادہ دباؤ ڈالے تاکہ قابض اسرائیل غزہ پٹی میں عارضی رہائش گاہوں کی آمد پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کرے۔
بیان میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے مناسب رہائش پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قابض اسرائیلی حکام کو باضابطہ اور فوری اپیل جاری کریں تاکہ عارضی مکانات اور بنیادی پناہ گاہی سامان کی ترسیل پر عائد پابندی ختم کی جا سکے۔
یورومیڈیٹرینین نے واضح کیا کہ اس اپیل میں یہ سخت انتباہ شامل ہونا چاہیے کہ موسم سرما کے دوران عارضی رہائش کی فراہمی روکنا غزہ پٹی کے شہریوں کے خلاف دانستہ قتل کے مترادف ہے۔
