مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع بلدہ الجدیرہ میں قابض اسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ کر کے دو فلسطینی بچوں کو موقع پر ہی شہید کر دیا۔ یہ تازہ ترین قتل عام مغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کو نشانہ بنانے والی قابض اسرائیل کی مسلسل فیلڈ ایگزیکیوشنز کی ایک اور کڑی ہے۔
عمومی امور کی فلسطینی اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ شہید ہونے والے بچوں کے نام محمد عبداللہ محمد اتیّم (16 سال) اور محمد رشاد فضل قاسم (16 سال) ہیں۔ ادارے کے مطابق قابض فوج نے دونوں شہداء کی میتیں قبضے میں لے لیں اور طبی عملے کو جائے وقوعہ تک پہنچنے سے روک دیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے حسبِ معمول ایک مختصر بیان میں دعویٰ کیا کہ دونوں نوجوانوں نے بلڈہ الجدیرہ میں ایک ایسی سڑک پر، جسے یہودی آبادکار استعمال کرتے ہیں، مبینہ طور پر آتش گیر بوتلیں پھینکیں جس کے جواب میں قابض فوج نے براہ راست فائرنگ کر دی۔
فلسطینی انسانی حقوق کے ادارے مرصد شيرين کے مطابق ان دونوں کم سن بچوں کی شہادت کے بعد رواں سال کے آغاز سے مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 234 ہو گئی ہے جن میں 42 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔
دوسری جانب مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں میں قابض فوج کی روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں، گرفتاریوں اور فیلڈ ایگزیکیوشنز کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں معصوم شہریوں کے خلاف درندگی کی نئی مثالیں قائم ہو رہی ہیں۔
فلسطینی عوام نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف فوری اور عملی اقدامات کرے تاکہ فلسطینی بچوں اور عام شہریوں کے قتل عام کا یہ سلسلہ روکا جا سکے۔