اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر خلیل حیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی مظالم اور اس کے نتیجے میں فلسطینی قائدین کی شہادتوں سے تحریک آزادی فلسطین کو دبایا نہیں جا سکتا۔ جمعہ کے روز حماس کے راہنما سعید صیام کی شہادت کی پہلی برسی کےموقع پر ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوری 2009ء کے اوائل میں اسرائیل غزہ کے شہریوں کو سرنڈر کرنے اور مجاہدین کی قوت کو توڑنے کے لیے ننگی جارحیت کا ارتکاب کیا اور تحریک آزادی دبانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، تاہم مجاہدین نے اسرائیلی جارحیت پا پامردی سے مقابلہ کرکے اسرائیل پر یہ ثابت کردیا ہے کہ طاقت کا استعمال اور جارحیت شہریوں کی شہادت کا باعث تو بن سکتی ہے لیکن اس سے تحریک آزادی کو نہیں دبایا جا سکتا۔ خلیل حیہ نے کہا کہ فلسطینی حکومت، حماس اور مجاہدین کا ایجنڈا ایک ہے،اسرائیل کےخلاف ہر سطح پر مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، فلسطینی عوام قربانیوں سے نہیں ڈرتے اسرائیل کے خاتمے تک آزادی کی تحریک جاری رہے گی۔ حماس کے راہنما نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ رائد صلاح کی گرفتاری اور ان پرمقدمہ چلائے جانے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے فلسطینی قیادت کو مرعوب نہیں کر سکتا اور نہ ہی حق کی آواز کو دبایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے علماء کی جانب سے علامہ یوسف قرضاوی کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ علما کی جانب سے ڈاکٹر یوسف قرضاوی پرتنقید سمجھ سے بالا تر ہے۔