Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

پاکستان

قائداعظمؒ کا نظریہ آج بھی پاکستان کی آواز

کراچی / اسلام آباد – مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
آج بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کا یومِ پیدائش منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر قائداعظمؒ کے فلسطین کے بارے میں دوٹوک اور اصولی مؤقف کو ایک بار پھر یاد کیا جا رہا ہے، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی اور قومی سوچ کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔

قائداعظمؒ نے فلسطین میں صیہونی ریاست کے قیام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے فرمایا تھا:
”اسرائیل ایک خنجر کی مانند ہے جسے امتِ مسلمہ کے قلب میں گھوپا گیا ہے“۔
قائداعظمؒ نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل کا قیام نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے بلکہ یہ پوری امتِ مسلمہ کے امن، وحدت اور خودمختاری کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے۔

بانیٔ پاکستان کا یہ مؤقف محض ایک سیاسی بیان نہیں بلکہ ایک اصولی اور نظریاتی موقف تھا، جس کی بنیاد مظلوم اقوام کی حمایت، انصاف اور استعمار کی مخالفت پر قائم تھی۔ قائداعظمؒ نے صیہونی منصوبے کو خطے کے امن کے لیے تباہ کن قرار دیا اور مسلمانوں کو فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کی تلقین کی۔

قائداعظمؒ کے اسی نظریے کی روشنی میں پاکستان نے قیامِ پاکستان کے بعد سے آج تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا اور قومی سطح پر یہ اعلان کیا جاتا رہا ہے کہ پاکستان اپنی آخری سانس تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔ پاکستانی عوام اور قیادت اس بات پر متفق ہیں کہ فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کا تحفظ پاکستان کے نظریاتی تشخص کا حصہ ہے۔

یومِ قائد کے موقع پر سیاسی، مذہبی اور سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں قائداعظمؒ کے فرمودات پہلے سے زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں، اور پاکستان کو ان کے اصولی مؤقف پر ثابت قدم رہتے ہوئے فلسطینی عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan