جہاد اسلامی نے اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک اور غیر آئینی رام اللہ حکومت کے وزیراعظم سلام فیاض کے مابین ملاقات کو ’’سکیورٹی کی امتیازی ملاقات‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس ملاقات کو فلسطینی قوم کے مفادات اور ترجیحات کے منافی ایجنڈے کا ایک حصہ قرار دیا فیاض اور باراک کے مابین ملاقات کے بعد جہاد اسلامی کے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ملاقات میں غزہ کے محاصرے کے خاتمے کی بات کرنے کا دعوی گمراہ کن ہے کیونکہ محاصرہ توڑنے کے لیے آنے والے فریڈم فلوٹیلا پر سوار امدادی کارکنوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا کر شہید کرنے والی قوت سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات قاتل باراک کے بارے میں اچھا تاثر دینے اور بے گناہ فلسطینیوں کے خون سے آلودہ اس کے ہاتھوں کو دھونے کی کوشش ہے۔ جہاد اسلامی نے زور دے کر کہا کہ سلام فیاض کی دشمن سے ملاقات سے اس کے اور اس کی حکومت کے خطرناک کردار کی حقیقت واضح ہو جاتی ہے۔ اس ملاقات سے تنظیم آزادی فلسطین کے موقف سے حکومت کا اختلاف بھی کھل کر سامنے آ گیا ہے۔