معروف فلسطینی ادبی شخصیت اور مزاحمتی و انقلابی شاعر صلاح الدین الحسینی جمعہ کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے. ان کی عمر 76 سال تھی. دوسری جانب غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کی حکومت نے انقلابی شاعرکی ناگہانی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوارخاندان سے تعزیت کی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صلاح الدین الحسینی المعروف ابو صادق مرحوم طویل عرسے سے جگراور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا تھے. انہیں علاج کے لیے ایک ماہ قبل قاہرہ کے ایک بڑے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری تھا تاہم جمعہ کے روزعلی الصبح ان کے مرض میں اچانک شدت پیدا ہوئی جس کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی مرحوم کی فلسطینی قوم میں انقلابی سوچ پیدا کرنے کے حوالےسے اہم ترین خدمات ہیں. سنہ 1971ء میں فلسطین میں اسرائیل کےخلاف اٹھنے والے انقلاب میں وہ تمام عسکری گروپوں کے ترجمان مقرر ہوئے. سنہ 1975ء میں انہوں نے فلسطینیوں کی انقلابی سوچ کے حوالے سے تھیٹر پیپلز فاٶنڈیشن کےنام سے ایک ادارے کی بنیاد رکھی، جس کے تحت فلسطینی ادبی اور ثقافتی شخصیات کے کارناموں کو فلمی شکل میں تیارکرنے پر کام کیا جاتا رہا. انہوں نے فلسطینی شہداء کے بچوں کے لیے بھی ایک فنی تعلیمی ادارہ قائم کیا جو ان کی ایک بڑی خدمت سمجھی جاتی ہے. ایک سیاسی رہ نما سے زیادہ صلاح الدین الحسینی کی زیادہ شہرت ایک قومی انقلابی شاعر کی تھی. مختلف انقلابات کے دورمیں ان کے لکھے گئے ملی نغمے آج بھی فلسطینیوں کی زبانوں پر ہیں اور ان کے ایمان کی تازگی کا باعث ہیں.