مقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جہاں فلسطینیوں کے خلاف سنگین نوعیت کی جنگی جرائم کا سلسلہ جاری ہے وہیں ان جرائم کو بےنقاب کرنے والے صحافیوں کو بھی صہیونی تشدد اور جارحیت کا سامنا ہے. فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ گذشتہ ایک سال اور دو ماہ کے عرصے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطین میں صحافیوں پر تشدد کے 228 واقعات رونما ہوئے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم” جرنلسٹ رائٹس فاٶنڈیشن” نے “صحافت کی خاموشی صہیونی جنگی جرائم کی توثیق” کے عنوان سے جاری ایک بیان میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کو فلسطین میں واقعات کی کوریج میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے. رپورٹ کے مطابق گذشتہ چودہ ماہ سے ان کے پاس جمع ہونے والے اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوجی یومیہ کی بنیاد پر فلسطینی صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں. کیونکہ پچھلے چودہ ماہ کے دوران صحافیوں پر تشدد کے سوا دو سو سے زائد واقعات رو نما ہو چکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں ایسے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جن کے بارے میں ان کے پاس ریکارڈ یا معلومات نہیں. رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے بعض صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے جس سے کئی صحافیوں زخمی ہوئے اور بعض ایسے بھی ہیں جو شدید زخمی ہونے کی وجہ سے اپاہج یا معذور ہو چکے ہیں. صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے صحافیوں پر تشدد کے زیادہ واقعات فلسطینی شہریوں کے احتجاج کو کچلنے کی کوریج کرنے یا فائرنگ سے فلسطینیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے واقعات کے بعد سامنے آئے ہیں جب صہیونی فوج نے اپنے جنگی جرائم کو میڈیا سے چھپانے کی کوششیں کیں. کئی صحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی میں جیلوں میں بھی ڈالا گیا ہے، جو انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزی کے زمرے میں شامل ہے.