فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم “مرکز برائے انسانی حقوق” نے کہا ہے کہ فلسطین میں انتشار کا خاتمہ صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب 2006ء کے مجلس قانون ساز کے انتخابات کے نتائج پر عمل درآمد کیا جائے۔ غزہ میں مرکز انسانی حقوق کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان انتخابات کی شفافیت اور نتائج پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے تاہم ان کے مطابق حکومت سازی میں اختلافات پیدا ہوئے۔ انتٓخابات میں مجلس قانون ساز میں حماس کو74 نشستیں حاصل ہوئیں جبکہ ان کے مقابلے میں فتح کے پاس صرف 45 نشستیں آئیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں جمہوریت کے استحکام حکومتی کی مضبوطی کے لیے بھی 2006ء کے انتخابات پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔ انتخابی نتائج کے مطابق اکثریتی جماعت کوحکومت سازی کا حق ہے، تمام جماعتوں کو اس کی پابندی کرنی چاہیے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے فلسطین میں جاری انتشار دراصل آج سے تین سال قبل ہونے والے انتخابات پر عمل درآمد سے فرار ہے۔