فلسطینی قومی کانفرنس کی فالو اپ کمیٹی نے اسرائیل کے ساتھ فلسطین کے براہ راست اور بالواسطہ دونوں طرح کے مذاکرات کی مکمل طور پر نفی کر دی ہے، کمیٹی نے محمود عباس کی جانب سے مغربی کنارے میں مزاحمتی کارروائیوں کو بھی شدید مذمت کی۔ شام کے دارالحکومت دمشق میں جاری کمیٹی کے جاری اجلاس میں فلسطینی مزاحمتی جماعتوں کی تمام بڑی قیادت نے شرکت کی، اس موقع پر اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ خالد مشعل نے افتتاحی بیان کیا جس میں انہوں نے مذاکرات کرنے والوں کو خطرناک نتائج سے خبردار کیا اور کہا کہ ان مذاکرات کو ناکام بنانے کے لیے وہ ہر طرح کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر تمام جماعتوں نے کہا کہ رام اللہ حکومت کو ان مذاکرات کے انعقاد کا کوئی اختیار نہیں، فتح حکومت فلسطینی قوم کی نمائندگی نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے مزاحمت کے اختیار کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور مذاکرات کی آڑ میں مغربی کنارے میں فلسطینی قوم کے مفادات کے لیے خطرناک کوششوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر تمام جماعتوں نے فلسطینی اختلاف کو ختم کرنے اور فلسطینی قوم کے اتحاد اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودیانے اور یہودی بستیوں کی آباد کاری کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا۔