کراچی (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ملی یکجہتی کونسل پاکستان سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابومریم، جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، جمعیت علماء پاکستان سندھ کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مولانا صادق جعفری، عالمی تحفظ ختم نبوت لے مفتی اعجاز مصطفی، تنظیم اسلامی کے شجاع الدین شیخ، جمعیت ااتحاد العلماء سندھ کے حزب اللہ جھکرو، علامہ عقیل انجم، برجیس احمد اور دیگر کے ہمراہ فلسطینیوں کے اکہترویں یوم نکبہ (فلسطین پر اسرائیلی قیام کے خلاف) کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر صہیونیوں کی جعلی ریاست کے قیام کو اکہتر برس آج مکمل ہو چکے ہیں۔افسوس کی بات ہے کہ عالمی برادری اور مسلمان ممالک کی حکومتیں فلسطین پر غاصب صہیونیوں کا تسلط ختم کروانے میں ناکام رہی ہیں۔انہوں نے فلسطینی عوام کی جد وجہد اور حق واپسی مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق رہنماؤں نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس مذہبی عقیدت اور جوش و جذبہ کے ساتھ مناتے ہوئے دنیا پر ثابت کر دیں کہ پاکستان کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور فلسطین کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے صدر پاکستا ن اور وزیر اعظم پاکستان سے پر زور اپیل کی کہ ملک میں صہیونی سازشوں کے زور کو کچلنے کے لئے حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے اور ملک بھر کے عوام یوم القدس کے اجتماعات میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے امریکی صدر کی جانب سے فلسطین کے شہر یروشلم کو صہیونی جعلی ریاست کا دارلحکومت قرار دینے اور شام کے علاقے جولان کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے جیسے احمقانہ فیصلوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دنیا امریکی صدر کے فیصلوں کی پابند نہیں ہے۔ان کاکہنا تھا کہ امریکہ سمیت کسی ریاست کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کریں۔فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک غاصب اور جعلی ریاست ہے۔القدس فلسطین کا ابدی دارلحکومت تھا، ہے اور رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر مسلسل بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل خطے میں ایک جعلی ریاست ہے اور نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے اور دنیا کے امن کے لئے سنگین خطرہ ہے۔انہوں نے صہیونیوں کے گریٹر اسرائیل کے منصوبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلمان اقوام آج بھی فلسطین کے دفاع کے لئے متحد نہ ہوئیں تو پھر صہیونی گریٹر اسرائیل کے قیام کے لئے مکہ اور مدینہ تک قابض ہو جائیں گے۔
مقررین نے غزہ پر مسلسل صہیونی محاصرہ کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ کا محاصرہ ختم کروایا جائے اور انسانی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات سے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔انہوں نے میڈیا مالکان،ذرائع ابلاغ، کالم نگارو ں اور اساتذہ سمیت شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام افراداور بالخصوص جمعہ نماز کے اجتماعات کے خطباء سے اپیل کی ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عوام کے سامنے اجاگر کریں، یوم القدس کی اہمیت بیان کریں، یوم نکبہ کی تاریخ بیان کریں،ٹی وی چینلز اور اخبارات میں یوم نکبہ اور یوم القدس کی مناسبت سے خصوصی نشریات اور کالم نشر کئے جائیں۔