علمائے کرام نے جمعہ نما زکے خطبوں میں مسجد اقصیٰ کی بازیابی کو ناگزیر قرار دے دیا۔پرو چانسلر انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کو اسرائیلی ثقافت کے پرچار کے جرم میں ملک بدر کرنے کا مطالبہ
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کو مسجد اقصیٰ (بیت المقدس) کو غاصب اسرائیل کی جانب سے مکمل بند کئے جانے کے اقدام کے خلاف یوم سوگ منایا گیا اور ملک بھر کی
مساجد میں جمعہ نما زکے اجتماعات میں عالمی سامراج امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا، جمعہ نماز کے اجتماعات میں علمائے کرام نے خطبوں میں عالمی دہشت گردوں امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف شدید غمو غصہ کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے تیسرے بڑے مقدس مقام مسجد اقصیٰ (بیت المقدس) کی غاصب اسرائیل سے بازیابی کو ناگزیر قرار دے دیا، اس موقع پر مساجد میں مردہ باد امریکہ اور اسرائیل نا منظور کے فلک شگاف نعرے گونجتے رہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کو یوم سوگ کے عنوان سے مرکزی اجتماع کراچی میں جامعہ مسجد رحمانیہ لیاقت آباد میں ہوا جہاں جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنمااور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے رکن علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی ، علامہ شوکت مغل قادری اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے خطاب کیا، جمعہ نما ز کے خطبے میں علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی ناگزیر ہے اور مسلم امہ متحد ہو کر اٹھ کھڑی ہو اور غاصب اسرائیل کے شکنجے سے مسجد اقصیٰ کو بازیاب کروانے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات عمل میں لائے جائیں، انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے ماضی میں مسجد اقصیٰ کو نذر�آتش کیا اور دور حاضر میں نہ صرف مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جا رہاہے بلکہ اب حد تو یہ ہے کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے اور فلسطینی عوام مجبوری کی حالت میں مسجد اقصیٰ کے اطراف مین سڑکوں اور گلیوں پر عبادت کرنے پر مجبور ہیں۔علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے عرب ممالک اور ایسے تمام مسلمان ممالک کی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ جنہوں نے غاصب اسرائیل کے ساتھ نہ صرف تعلقات استوار رکھے ہوئے ہیں بلکہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم میں بھی صیہونیوں کی مدد کرتے ہیں۔
جمعہ نماز کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے کہا کہ غاصب اور جارح ریاست اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو مکمل طور پر بند کیا جانا ایک سنگین جرم کے مترادف ہے جسے عالم اسلام معاف نہیں کر سکتا، انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نہ صرف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے بلکہ معصوم فلسطینیوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا کر اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو موت کی نیند بھی سلا چکا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف بات کرنا بھی جرم بن گیا ہے، ان کاکہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کو اسرائیل کی جانب سے مکمل طور پر بند کیا جانا پوری مسلم امہ کے منہ پر طمانچہ ہے ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر کشمیر علماء محاذ علامہ شوکت مغل قادری نے کہا کہ ایک طرف اسرائیل مسجد اقصیٰ کو مکمل طور پر بند کر رہا ہے تو دوسری طرف چند عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ ان گھناؤنے جرائم میں برابر کی شریک بنی ہوئی ہیں جو قابل شرم اور قابل مذمت فعل ہے، انہوں نے گذشتہ دنوں انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافت پر مبنی نمائشی اسٹال لگائے جانے کے اقدام پر شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی کی انتظامیہ کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسلامک یونیورسٹی میں اور پاکستان میں کہ جس نے اسرائیل کوتسلیم نہیں کیا، اسرائیلی ثقافت کا پرچار کیا جانا پاکستان کے ساتھ غداری کے مترادف ہے تاہم پرو چانسلر انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ابو الخلیل کو فی الفور ملک بدر کیا جائے اور آئین پاکستان کے تحت سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔