علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور صابر کربلائی کا نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب
کراچی( )فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر اورملی یکجہتی کونسل پاکستان سندھ کے صدر علامہ قاضی
احمد نورانی صدیقی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ترجمان صابر کربلائی نے فلسطین کے علاقے غزہ پٹی پر مسلسل اسرائیلی جارحیت کی
شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ غزہ میں انسانی زندگیوں کو اسرائیلی درندگی سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز جامعہ مسجد رحمانیہ لیاقت آباد میں نماز جمعہ کے خطبے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ قاضی احمد نورانی احمد صدیقی کاکہنا تھا کہ فلسطین خطرے میں ہے اور مسلم امہ کا تیسرا اہم ترین اور مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس گذشتہ پینسٹھ برسوں سے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے تسلط میں ہے اور مسلم دنیا کے حکمران خواب غفلت میں ہیں ، انہوں نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ بیت المقدس کے دفاع کی خاطر اٹھ کھڑی ہو اور مشرق وسطیٰ میں صیہونی ناپاک منصوبوں کا ناکام بنا دے۔
کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں واقع مسجد رحمانیہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان اور سیکرٹری جنرل صابر کربلائی نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ، ان کاکہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم دنیا کے حکمران اپنی عیاشیوں کو ترک کریں اور مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کریں ، انہوں نے مزید کہا کہ عالمی دہشت گرد امریکہ اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل دنیا کے تمام مسلم ممالک سمیت دیگر ممالک کو اپنا غلام بنا کر اپنے ناپاک منصوبوں کوپایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو بھی انہی سازشو ں کے تحت عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ دفاع فلسطین دفاع پاکستان ہے اور دفاع پاکستان در اصل دفاع اسلام اور دفاع انسانیت ہے ، انہوں نے اقوام متحدہ کی بے حسی کو مجرمانہ فعل قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کو اسرائیلی مظالم کا ذمہ دار قرار دیا، اس موقع پر انہوں نے حالیہ دنوں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کے علاقے میں شہید ہونیو الے فلسطینیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور اسلامی مزاحمتی تحریکوں کواسرائیل سے نبرد آزما رہنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی آزادی صرف اور صرف مسلح جد وجہد سے ہی ممکن ہے۔