مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کی فوج نے گذشتہ شب اور پیر کی صبح مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپوں اور گرفتاریوں کی مہم شروع کی، جس کے دوران گھروں کی بے حرمتی کی گئی، املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
جنین کے جنوب میں واقع بلدہ جبع پر دھاوا بولتے ہوئے قابض فوج نے ایک گھر میں گھس کر شدید توڑ پھوڑ کی اور کئی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا، جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع گاؤں کفر مالک میں قابض فوج نے ایک اور کارروائی کے دوران نوجوان عبد الرحمن اسحاق حمايل کو ان کے گھر پر دھاوا بول کر گرفتار کر لیا۔
اسی طرح قلقیلیہ کے جنوب مشرق میں بلدہ کفر ثلث سے نوجوان عبد الرحمن حسام حمد اللہ عودہ کو گرفتار کیا گیا، جن کے بھائی حارث کو دو ہفتے قبل ہی قابض فوج حراست میں لے چکی تھی۔
قابض اسرائیلی فورسز نے نابلس کے جنوب میں بلدہ عورتا پر بھی دھاوا بولا تاکہ صہیونی آبادکاروں کو بلدہ میں موجود مقامات پر اپنے تلمودی رسومات ادا کرنے کے لیے سکیورٹی فراہم کی جا سکے۔
اسی بلدہ عورتا میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر منظم انداز میں چھاپے مارے گئے جبکہ آبادکاروں کی بسیں قابض فوجی گاڑیوں کی حفاظت میں بلدہ کے اندر داخل ہوئیں۔
ادھر طولکرم کے شمال میں بلدہ عتیل پر بھی قابض فوج نے یلغار کی، جبکہ طوباس کے شمال میں بلدہ عقابا میں دھاوے کے دوران دھمکی آمیز پمفلٹس پھینکے گئے جن میں شہریوں کو سخت نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
مقبوضہ بیت المقدس گورنری کے شمال میں واقع قلندیا کیمپ میں قابض فورسز نے روشنی پیدا کرنے والے دستی بم پھینکے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جنین کے جنوب میں واقع دیہات فحمہ اور کفر راعی پر بھی دھاوے کیے گئے، جبکہ مغربی جنین میں واقع گاؤں الہاشمیہ میں کارروائی کے دوران قابض فوج نے سابق اسیر جهاد جرار کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔
الخلیل گورنری میں قابض فوج نے تین فلسطینی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کر لیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فورسز نے محمد محمود محيسن اور محمد القصاص کو مخیم العروب شمال الخلیل سے گرفتار کیا اور محمد القصاص کی گاڑی بھی ضبط کر لی۔ اسی طرح جنوب مغرب میں واقع گاؤں المجد سے اکرم وليد عمرو کو بھی ان کے گھر کی تلاشی اور شدید مارپیٹ کے بعد حراست میں لیا گیا۔
ایک اور محاذ پر قابض فوج نے الخلیل شہر اور بلدات بیت عوا اور حلحول پر دھاوا بولا، گھروں کی تلاشی کے دوران مکینوں کو حراست میں لیا، تشدد کا نشانہ بنایا اور گھریلو سامان کو تباہ کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ الخلیل اور اس کے مضافات میں متعدد فوجی ناکے قائم کیے گئے اور اہم و ذیلی سڑکوں کو لوہے کے دروازوں، کنکریٹ بلاکس اور مٹی کے بندوں سے بند کر دیا گیا۔
رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں المزرعہ الغربیہ میں بھی قابض فوج نے ایک گھر پر دھاوا بول کر اس کے اندر موجود سامان کو نقصان پہنچایا، جبکہ رام اللہ کے گرد و نواح میں بلدہ بیرزیت، گاؤں دیر جریر، کفر مالک اور بیت ریما تک یلغار کا دائرہ پھیلا دیا گیا۔
نابلس کے جنوب میں بلدہ مادما میں بھی قابض فورسز نے گھروں کی تلاشی کی کارروائیاں انجام دیں اور دو نوجوانوں محمد حاتم نصار اور محمد ظافر قط کو ان کے گھروں سے گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اریحا کے شمال میں واقع گاؤں فصايل میں بھی قابض فوج نے سابق اسیر عمر نواورہ کو ان کے گھر پر دھاوا بول کر گرفتار کیا۔
اسی طرح قلقیلیہ گورنری میں بلدات عزون اور جيوس بھی قابض اسرائیلی یلغار سے محفوظ نہ رہ سکیں۔
یہ تمام کارروائیاں مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری منظم جبر، گھروں کی پامالی اور آزادی کی آواز دبانے کی صریح کوششوں کا تسلسل ہیں، جو قابض اسرائیل کی نسل کش پالیسیوں اور فلسطینی قوم کے وجود کو مٹانے کے منصوبے کو بے نقاب کرتی ہیں۔
