اسلامی تحریک مزاحمت نے اسرائیلی فوج کی جانب سے سنہ 1948ء میں قبضہ کیے گئے علاقے صحرائے نقب کے عراقیب نامی مکمل گاؤں کے انہدام کی شدید مذمت کی ہے اور اسے نسلی تطہیر پر مبنی متعصبانہ اقدام قرار دیا ہے، اسرائیل کی جانب سے گاؤں ملیامیٹ کر کے عورتوں اور بچوں سمیت 700 افراد کو بزور قوت گاؤں نے نکال دیا گیا ہے۔ اس دوران صہیونی فوج نے اسلحہ کا بھی استعمال کیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے کہا ہے کہ نسلی امتیاز پر مبنی یہ جرم نسلی تطہیر کی جانب ایک اور قدم ہے، اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے دیہاتوں سے نکالنا چاہتا ہے، وہ انتہائی اوچھے ہتھکنڈوں سے فلسطینیوں کو ان کے آباؤ اجداد کے علاقوں سے محروم کرنے کے درپے ہے۔
حماس نے عراقیب نامی گاؤں کے دیہاتیوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اسرائیلی بلڈوزروں اور کرینوں کا سینہ تان کر مقابلہ کیا۔ حماس نے تمام فلسطینیوں سے عراقیب کے باشندوں کے ساتھ اظہار یک جہتی اور اسرائیل کی جانب سے مزید 45 دیہاتوں کو ملیامیٹ کرنے کی دھمکیوں کے خلاف پوری مزاحمت کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر حماس نے عرب لیگ اور اقوام متحدہ سے اس بہیمانہ جرم کی ذمہ داری قبول کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔