فلسطین میں نسلی دیوار کے خلاف فلسطینی شہریوں کے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر زہریلی آنسوگیس کا استعمال کرتے ہوئے ان پر فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کےنامہ نگار کے مطابق گذشتہ روز نماز جمعہ کے بعد رام اللہ کے قریب بلعین کے مقام پر سینکڑوں مقامی شہریوں ، انسانی حقوق کے نمائندوں اور ذرائع ابلاغ کے نامہ نگاروں نے علاقے میں اسرائیل کی تعمیر کردہ دیوار کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم ، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پراسرائیل سےنسلی دیوار گرانے اور مزید تعمیر روکنے کے مطالبات درج تھے۔ اس دوران مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور نسلی امتیازپر مبنی دیوار گرانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے دیوار مخالف قومی مزاحمتی کمیٹی کے راہنماؤں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بلعین میں تعمیر کی گئی صہیونی نسلی دیوار کے خلاف ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری شہریوں کا احتجاج نسلی دیوار کے خلاف کسی بڑے انقلاب کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ احتجاجی مظاہرے کو کچلنے کے لیے بڑی تعداد میں صہیونی پولیس اور فوج کو تعینات کیا گیا تھا۔اس موقع پرقابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے زہریلی آنسوگیس کے شیل پھینکے جس سے متعدد افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے جبکہ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی اور بھاری آواز پیدا کرنے والے بم استعمال کیے۔ فائرنگ کی زد میں آ کر درجنوں افراد زخمی ہو گئے جنہیں بعد ازاں مقامی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔