اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اپنے اسلحہ کو مزید جدید بنانے کی صلاحیت حاصل کرلی ہے- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کار اسرائیل کے خلاف جو دھماکہ خیز مواد استعمال کر رہے ہیں وہ اس مواد سے مشابہت رکھتا ہے جو عراق اور افغانستان میں امریکا اور غیر ملکی افواج کے خلاف مزاحمت کار استعمال کرتے ہیں- اخبار کے مطابق اس بات کا انکشاف اسرائیلی لیبزمیں اس مواد کے ٹیسٹ کے بعد ہوا جو فلسطینی مزاحمت کار استعمال کر رہے ہیں – جدید دھماکہ خیز مواد میں ایسا مادہ استعمال کیا جا رہا ہے جو غزہ میں پہلے متعارف نہیں تھا- واضح رہے کہ مزاحمت کاروں کا شروع ہی سے یہ اسلوب رہا ہے کہ وہ اسرائیلی گشتی پارٹیوں اور ٹینکوں پر دور سے دھماکہ خیز مواد پھینکتے تھے جس سے اکثر اسرائیلی فوج نقصان سے محفوظ رہتی تھی، تاہم اب بھی کارروائیاں دور سے ہی کی جاتی ہیں لیکن اسرائیلی فوج کا جانی و مالی نقصان زیادہ ہو رہا ہے- اس امرنے اسرائیلی فوج کو تشویش میں مبتلا کردیاہے –