صہیونی وزارت صحت نے اعتراف کیا ہے کہ ملک بھرمیں تعلیمی اداروں میں پیشہ ور ماہرین نفسیات کی کمیابی کے باعث طلبہ میں نفسیاتی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے. محکمہ صحت کے مطابق حالیہ کچھ عرصے میں تعلیمی اداروں میں نفسیاتی مریض طلبہ کے بارے میں حاصل کردہ جائزوں سے معلوم ہوا ہے کہ اسرئیل میں مجموعی طور پر 01 لاکھ طلبہ نفسیاتی مریض ہیں. اسرائیلی وزارت صحت کے زیر انتظام بچوں کی صحت اور ان کی نفسیاتی امراض کے انسداد سے متعلق محکمہ کے ڈائریکٹر آچر اور نوی نے وزارت صحت کے ایک اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں بھر میں ہزاروں طلبہ میں ایک خاص قسم کے نفسیاتی عنصر کی موجودگی کا پتہ چلا ہے. ماہرین کے خیال میں “ریٹلین” نامی اس نفسیاتی بیماری کا سبب کسی قسم کا ناگہانی خوف قرار دیا جاتا ہے. صہیونی سکولوں کے ہزاروں طلبہ اس ناگہانی خوف کا شکار ہیں انہوںنے مزید کہا کہ اسکولوں میں بچوں کی نفسیاتی امراض کی نشاندہی اور ان کے انسداد کے لیے پیشہ ور ماہرین موجود نہیں. اگر کہیں ایسے اساتذہ موجود بھی ہیں تو وہ تمام بچوں میں بڑھتے نفسیاتی خوف اور اعصابی بیماریوں کو روکنے میں ناکام ہیں. خیال رہے کہ اسرائیلی محکمہ صحت کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہےجب آزاد ذرائع سے کام کرنے والی این جی اوز نے اسرائیلی طلبہ اور کم عمربچوں نفسیاتی رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے. ایسی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہودی بچوں میں خوف کی بنیادی وجہ فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت ہے جو ان میں نفسیاتی امراض کا موجب بن رہی ہے