عرب لیگ نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینی اور مختلف عرب ممالک کے قیدیوں کے ساتھ ہونے والے غیر منصفانہ سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے بے گناہ قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کے روز قاہرہ میں منعقدہ عرب لیگ کے اجلاس میں شام کے مصر میں سفیر اورعرب لیگ میں مستقل مندوب کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی جس کے ذمہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی قیدیوں کے مسائل سے متعلق درخواست دائر کرنے کا کام سونپا گیا، یہ کمیٹی اقوام متحدہ میں اسرائیلی جیلوں میں قید افراد کا معاملہ اٹھائے گی، عالمی ادارے کو مطلع کیا جائےگاکہ اسرائیل نے اپنے جائز حق آزادی کے لیے لڑنے والے شہریوں کی بڑی تعداد کو جنگی مجرم قراردے کر جیلوں میں ڈال رکھا ہے، عالمی ادارہ فلسطینی اور دیگر عرب ممالک کے ان قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرے جوبے گناہ ہیں اور طویل مدت سے صہیونی عقوبت خانوں میں پڑے ہیں۔ دوسری جانب عرب لیگ نے اجلاس کے دوران انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قیدیوں کو آزادی دلانےسے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور جنیوا کنونشن کے تحت فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والی بدسلوکیوں کا نوٹس لے۔ اجلاس میں ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل نے بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو جیلوں میں بند کررکھا ہے جن میں ایک بڑی تعداد خواتین، کم عمر بچوں اور عمر رسیدہ اور بیمار افراد کی ہے، جنہیں قیدیوں کو عالمی سطح پرفراہم کردہ ادنیٰ درجے کے حقوق بھی میسر نہیں۔ عرب لیگ کے اجلاس میں جنیوامعاہدے میں شامل ممالک سے روابط بڑھانے اور انہیں فلسطینی قیدیوں کےمسائل سے آگاہ کرنے کے لیے عرب لیگ کے پلیٹ فارم سے کوششیں تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔