یورپ میں مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے فلسطینی شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کے جنگی جرائم اور شہریوں کے خلاف غیر قانونی کارروائیوں کو بے نقاب کرنے میں مدد دیں تا کہ عباس ملیشیا کے جنگی جرائم میں ملوث اہلکاروں کے خلاف عالمی سطح کارروائی کی جا سکے۔ یورپین ہیومن رائٹس یونین کی جانب سے اتوار کے روز لندن سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے تعاون سے عباس ملیشیا کا اپنے شہریوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتا ہے جس پراس کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کے اداروں کو ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے بالخصوص اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس چارٹر اور جنیوا معاہدے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے ادارے زمان و مان اور کسی خاص طبقے کے ساتھ انسانی حقوق کی پامالی کا موازنہ نہیں کرتے بلکہ وہ بلا امتیازدنیا میں کہیں بھی اور کسی بھی صلاحیت، اختیارات اور درجے کے افراد کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کو یکساں نظر سے دیکھتے ہیں۔ بیان کے مطابق فلسطینی شہریوں سے تعاون کے حصول کا مقصد عالمی اداروں کو موصول ہونے والی عباس ملیشیا کی غیر قانونی کارروائیوں کی تحقیقات کرنا اور ان کی تہہ تک پہنچنا ہے، فلسطینی شہری نہ صرف تعاون کریں بلکہ ان رپورٹوں کی توثیق کریں جن میں عباس ملیشیا کو ملزم نامزد کیاگیا ہے۔ عالمی انسانی حقوق کے ادارے جنگی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں کارروائی کے لیے کوشاں ہیں تاکہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والوں کو قوانین کے تحت سزادی جا سکے۔