فلسطینی مجلس قانون ساز کے سپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہا کہ محمود عباس غیر آئینی صدر ہیں اور ان کی مدت صدارت 9 جنوری 2009 کو ختم ہو چکی ہے اور وہ کسی قسم کا صدارتی آرڈینینس جاری کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے- محمود عباس کی طرف سے انتخابات کے انعقاد کے فرمان کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے بلکہ ان کے خلاف فلسطینی صدر کا بہروپ اختیار کرنے کے جرم میں عدالتی کارروائی کرنی چاہیے- واضح رہے کہ محمود عباس نے مغربی کنارے میں جنوری2010 میں صدارتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے- ڈاکٹر احمد بحر نے پریس کانفرنس میں محمود عباس کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی اتفاق رائے کے بغیر انتخابات کے اعلان کا مطلب کہ محمود عباس کی فلسطینی تقسیم پر مہر ثبت کر رہے ہیں، وہ مغربی کنارے میں انتخابات کا انعقاد کر کے امریکی جنرل کیتھ ڈائٹون کی سازش کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کسی صورت میں یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی- ڈاکٹر احمد بحر نے مزید کہا کہ قومی اتفاق رائے کے بغیر انتخابات کے انعقاد سے محمودعباس کی بدنیتی ظاہر ہو گئی ہے کہ وہ مفاہمت نہیں چاہتے ہیں- انہوں نے انتخابات کے انعقاد کا اعلان کر کے فلسطینی مفاہمت کیلئے کی جانے والی مصری کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے- ڈاکٹر احمد بحر نے عرب ممالک بالخصوص مصر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محمود عباس کو غیر آئینی کارروائیوں سے روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں وہ محمود عباس کو ایسی کارروائیوں سے روکیں جس سے فلسطینیوں میں تقسیم ہوتی ہو-