اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہری احمد صباح سعید کی رہائی کے بعد مغربی کنارے سے غزہ بدری کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے لیے” خطرےکی گھنٹی” قرار دیا ہے۔ بدھ کے روز دمشق میں حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “حماس قابض اسرائیل کی اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، اس ظالمانہ اقدام کا مقصد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے ھجرت پرمجبور کر کےیہودیت کی توسیع پسندی کو فروغ دینا ہے”۔ بیان میں کہا گیا ہےکہ صہیونی جیل سے رہائی پانے والے احمد سعید صباح کو ظالمانہ انداز میں مغربی کنارے سے غزہ کی طرف بے دخل کرنا “خطرے کی گھنٹی ہے”۔ اس سے مزید شہریوں کی ملک بدری کی راہ ہموار ہو گی۔ حماس نے اپنے بیان میں مغربی کنارے کے فلسطینی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرتے ہوئے اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کریں اور اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات کو ناکام بنا دیں۔ حماس نے مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے ساتھ جاری ظالمانہ اور دشمنانہ سرگرمیوں کے اقدامات کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت پرعائد کی اور کہا کہ فلسطین میں تمام بحرانوں کی قابض صہیونی ریاست ہے۔ حماس نے عالمی برداری کی توجہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی ظالمانہ بے دخلی کی طرف مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صدیوں سے آباد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالے جانے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ظالمانہ کارروائیاں روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے۔