مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمودعباس کے زیر کمانڈ امریکی تربیت یافتہ سیکیورٹی فوسز کی جیلوں میں گرفتار شہریوں کی رہائی کے لیے ہونے والے فلسطین بھر میں مظاہروں نے عباس ملیشیا کی نیندیں حرام کر دی ہیں.دوسری جانب غزہ کی پٹی، مقبوضہ مغربی کنارے اور دیگر فلسطینی علاقوں میں فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں زیر حراست قیدیوں کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور دیگر سیاسی اور مزاحمتی تنظیموں کے رہ نماٶں اور ارکان کی اسیری کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے کئی روز سے جاری ہیں. ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا کے جیل اہلکاروں نے بعض اسیران سے کہا ہے کہ وہ اپنے عزیزوں سے جیلوں میں ہونے والی صورت حال کے برعکس “سب اچھا ہے” کی رپورٹ دیں تا کہ احتجاجی مظاہروں کو روکا جا سکے تاہم قیدیوں نے عباس ملیشیا کی اس پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے. ادھر مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی تنظیموں اورسول سوسائٹی کے افراد نے عباس ملیشیا کی جیلوں میں مقید شہریوں کی رہائی کے لیے منگل کے روز بھی احتجاجی مظاہرے جاری رکھے. خیال رہے کہ عباس ملیشیا کی جیلوں میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” سمیت مختلف دیگر سیاسی اور عسکری تنظیموں کے 1000 سے زائد رہ نما اور کارکن زیر حراست ہیں.