اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں ایک بڑی تعداد ایسے اسیروں کی بھی شامل ہے جو گذشتہ کئی سال سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہیں. ان ہی طویل المدت اسیری والے قیدیوں میں 50 سالہ احمد علی حسین ابو جابر بھی شامل ہیں جو زندگی کی نصف بہاریں صہیونی جیل کی نذر کرتے ہوئے اسیری کے پچیسویں سال میں داخل ہو گئے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں قیدیوں کے امور کے ماہر عبدالناصر فروانہ نے بتایا کہ ابو جابر اپنی گرفتاری کے بعد اب جیل میں اسیری کے پچسیوں سال میں داخل ہوچکے ہیں. انہوں نے کہا کہ ابو جابر مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے علاقوں سے صہیونی جیل میں بند نواں طویل المدتی اسیر ہے. تین بچوں کا والد مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے علاقے کفر قاسم سے تعلق رکھتا ہے. جابرکو 08 جولائی 1986ء کو ایک صہیونی فوجی اور ایک دوسرے شخص کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا. گرفتاری کے بعد عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے عمر قید اور دس سال مزید قید بامشقت کی سزا سنائی تھی.