فلسطینی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے متحدہ حقوق کونسل نے خبردار کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے مستقل سفیر غزہ کی پٹی میں صہیونی جنگ کے بارے میں تیار کردہ رچرڈ گولڈ اسٹون کی رپورٹ پر کارروائی رکوانے میں سرگرم ہیں. حقوق کونسل کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ھیومن رائٹس کمیٹی کے ہاں سنہ 2008 ء کے آخر میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی تحقیقاتی رپورٹ پر رائے شماری کی تیاریاں کی جا رہی ہیں. رپورٹ میں اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے اور اس کے خلاف عالمی قوانین کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے. بیان کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے مستقل مندوب اسرائیل کے خلاف اس رپورٹ پر کارروائی رکوانے یا اسے موخر کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں. ان کی کوشش ہے کہ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی غزہ جنگ سے متعلق تیار اس رپورٹ کی روشنی میں اسرائیل کے خلاف کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہ لائی جائے. فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے مشترکہ طور پر فلسطینی تنظیم آزادی فلسطین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاملے کی حساسیت کا فوری طور پر ادراک کرتے ہوئے فلسطینی سفیر کو ایسے کسی بھی کردار سے روکیں جس کا نتیجہ اس کے خلاف تحقیقات رکوانے کی صورت میں نکل رہا ہو. بیان میںخبردار کیا گیا ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے گولڈ اسٹون کی حمایت ترک کر کے یا اس پر کارروائی میں تاخیر کرائی گئی تواس سے رپورٹ کی سفارشات پر منفی اثر پڑےگا. کیونکہ اسرائیل کی خواہش ہےکہ وہ یو این کی انسانی حقوق کونسل کے رکن رچرڈ گولڈ اسٹون کی تیار کردہ رپورٹ پر کارروائی کو موخر کرائے تا کہ اسے غیر موثر بنایا جا سکے.