اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی پارلیمان میں ’’تبدیلی و اصلاح‘‘ بلاک کے رکن ڈاکٹر عمر عبد الرزاق کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ان کو فلسطینی قوم اور وطن کے حقوق کے دفاع سے روکنے کے لیے ملک بدر کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے آج علی الصبح مغربی کنارے کے شہر سلفیت میں واقع عمر عبد الرزاق کے گھر پر حملہ کر کے انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام منتقل کر دیا تھا۔ حماس نے اس موقع پر اوسلو فریق سے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون اور اسیران کے تبادلے فی الفور ختم کرنے کا مطالبھ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کی قیادت اور سرگرم سماجی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ مہم بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ واضح رہے کہ عباس ملیشیا نے اسرائیل اور امریکا کی خوشنودی کی خاطر اپنے زیر انتظام مغربی کنارے کے تمام 11 گیارہ اضلاع سے حماس حامیوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ عرب لیگ، عرب پارلیمانی یونین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور تمام آزاد دنیا مغربی کنارے میں جاری ظالمانہ کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کر چکی ہے۔ اس وقت 12 اراکین پارلیمان سمیت 7000 سے زائد فلسطینی اسرائیلی عقوبت خانوں میں اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں۔