اسرائیل کی ایک عدالت نے زیر حراست فلسطینی خاتون وکیل شیرین طارق العیساوی اور اس کے دو بھائیوں مدحت اور رافت کی مدت اسیری میں مزید 11 دن کی توسیع کر دی ہے . شیرین عیساوی کے والد نے منگل کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں بتایا کہ اسرائیلی عدالت کے تین رکنی بنچ نے اس کے بیٹوں اور بیٹی کے مقدمہ کی سماعت کی، اس موقع پر پولیس نے شیرین اور اس کے دونوں بھائیوں کو عدالت میں پیش کیا ،عدالت نے کیس کی مختصر سماعت کے بعد اسے 17 جولائی تک ملتوی کر دیا. اسیران کے والد نے کہا کہ اس کے تینوں بچوں کو الگ الگ عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر نہ تو قیدیوں کو آپس میں ملنے یا بات چیت کی اجازت دی گئی اور نہ ان سے ملنے دیا گیا. محمد العیساوی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت کی طرف سے ان کے بچوں کے کیس کی مسلسل تاخیر میں انہیں سازش کی بو آتی ہے، ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ادارے ملزمان پرعائد الزامات ثابت کرانے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی طرف سےان کے دونوں بیٹوں اور بیٹی پر عائد الزامات قطعی بے بنیاد ہیں اور شیرین نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزمات کو کئی بار مسترد کر دیا ہے. واضح رہے کہ شیریں عیساوی اور اس کے دونوں بھائیوں کو گزشتہ برس اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں موجود غزہ کے قیدیوں کو کینٹین سے متعلقہ سامان فراہم کر رہے تھے.